“Bazm-e-Tareekh-o-Adab” (Speaker: Dr. Ravish Nadeem)
مزاحمت فرد اور معاشرے کا بنیادی رویہ رہا ہے جو کہ تمام شعبوں میں ہمہ وقت جاری رہتا ہے۔ مزاحمت معاشرے کو آگے بھی بڑھاتی ہے اور جمود کا باعث بھی بنتی ہیں۔ قدیم، وسطی اور جدید معاشروں میں مزاحمت کی مختلف صورتیں ارتقا پذیر رہی ہیں۔ جدید دور میں فرد اور سماج کے ذہن اور رویوں پر بڑھتے ہوئے کنٹرول نے مزاحمت کی سیاسی شکلوں کو مقبول کیا، لیکن معاصر جدید ریاستوں کی معاشروں پر شدید گرفت اور اس کے ہر پہلو کو سیاسیانے کے ردعمل نے مزاحمت کے تنوع کو ناگزیر کردیا۔ آج مزاحمت کی مختلف شکلیں اگر ایک طرف بڑی تیزی سے کلیشے بن رہی ہیں تو بدلتے ہوئے بین الاقوامی حالات میں مزاحمت کی نئی شکلوں کی تخلیق بھی ناگزیر ہوتی جارہی ہے۔
ڈاکٹر روش ندیم استاد، جدید نظم نگار، ادب کے نقاد اور ترقی پسند خیالات کے ترجمان ہیں۔ آپ 8 کتابوں کے مصنف ہیں، جن کے موضوعات کولونیل ازم، ادبی تحریکیں، منٹو اور فیض ہیں۔ آپ کی شاعری کی دو کتابیں منظر عام پر آ چکی ہیں۔