“Baat se Baat” (Speaker: Amer Raza)
گرامچی کے مطابق ریاست اپنا نظم و نسق چلانے کے لیے ”قانونی“ اور ”رضا مندی“ کے طریقے استعمال کرتی ہے۔ ریاست قوانین، پولیس، فوج اور عدالت کی مدد سے عوام کو کنڑول کرتی ہے جس میں بالواسطہ یا بلاواسطہ تشدد کا سہارا بھی لیا جاتا ہے۔ ریاست ہر بار تشدد کا سہار ا نہیں لے سکتی، اس لیے رضا مندی کا طریقہ بھی استعمال کیا جاتا ہے جس میں عوام کو ریاستی نظریہ کا ہم خیال بنایا جاتا ہے۔ اس مقصد کے لیے ریاست مختلف اداروں کا سہارا لیتی ہے جو ریاستی بیانیے کو دلوں میں راسخ کرنے کے لیے کام کرتے ہیں۔ میڈیا بھی ریاستی بیانیے کو بنانے اور اسے راسخ کرنے کا ادارہ اور ذریعہ ہے۔ ریاست اور اس کو چلانے والا مقتدر طبقہ میڈیا کو قوانین اور اس کے بزنس ماڈل کے ذریعے کنٹرول کرتا ہے اور اس کا اطلاق سینما پر بھی ہوتا ہے۔
سنیما کا بزنس معاشی نوعیت کے باعث ریاستی قوانین کے مرہونِ منت رہتا ہے۔ ہر ریاست میں سنیما سنسر شپ قوانین اور کوڈز کے تحت کام کرتا ہے جو اس کے کنٹینٹ کو کنٹرول کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ سنسر شپ قوانین اور کوڈز فلم میکرز کو سلف سنسر شپ کی طرف بھی دھکیلتے ہیں کیونکہ فلم میکرز فلم کو ایک بزنس پروپوزل کے طور پر دیکھتے ہیں، اور ان کا اولین مقصد اس سے پیسہ کمانا ہوتا ہے۔ فلم سنسر بورڈز اور دیگر ادارے فلم کو ریاستی بیانیے کے مطابق ڈھالنے کی کوشش کرتے ہیں۔ فلم کو اس وقت تک نمائش کا سرٹیفکیٹ نہیں ملتا جب تک فلم میکرز فلم میں تجویز کئے گئے سنسر کٹس نہیں لگا دیتا کیونکہ فلم جب تک ریلیز نہیں ہوگی اس پر لگا ہوا سرمایہ واپس نہیں آئے گا اور فلم پروڈیوسرز کے لیے سنیما ایک انڈسٹری ہے جس میں گھاٹے کا سودا نہیں کیا جا سکتا۔ اس تناظر میں اگر دیکھیں توسنیما ایک پبلک سپیس اور میڈیم کے طور پر بھی ریاستی کنٹرول میں ہوتا ہے۔ ریاست جس طرح کے سیاسی نظریات پر استوار ہوتی ہے پاپولر سنیما انہی نظریات کو سماج میں راسخ کرتا ہے۔ یوں ایسا پاپولر کلچر اور عوامی شعور تشکیل دیا جاتا ہے جس کی مدد سے عوام کو کنٹرول کرنا آسان رہتا ہے۔عوام اپنے اردگرد سیاسی ماحول کا تجزیہ ان تصاویر اور کہانیوں کی مدد سے کرتی ہے جو سنیما ان کے ذہنوں میں نقش کرتا ہے۔
عامر رضا کا تعارف
عامر رضا ایک فری لانس ڈراما نگار اور ڈاکومنٹری میکر ہیں۔ ان کے ڈرامہ سیریلز، سیریز،اور ٹیلی فلمز اے آر وائی ڈیجیٹل، ہم ٹی وی، ٹی وی ون اور پی ٹی وی سے نشر ہو چکے ہیں۔ سنیما اور عالمی سیاست کے موضوع پر ان کا پروگرام تھرٹی فائیو ایم ایم ایٹ وار جیو ٹی وی سے نشر ہو چکا ہے۔ ان کے بلاگز کا مجموعہ “مارکس سے خائف لوگ” کے عنوان سے حال میں شائع ہوا ہے۔ اس کے علاوہ “سیاست، سینما، سماج” کے نام سے کتاب شائع ہونے کے قریب ہے۔