Bazm-e-Tareekh-o-Adab (Speaker: Amer Raza)
مارکس آج سے دو سو سال پہلے جتنا اہم تھا آج بھی اتنا ہی اہم ہے، کل بھی اس کے جنوں سے ہر قبا تارتار ہو رہی تھی آج بھی ہر گریبان چاک ہے۔ مارکس کو متنازعہ قرار دے کر اس سے لوگوں کو دور رکھنا، یونیورسٹیوں میں اس کے فکر و فلسفہ کا راستہ روکنا اور ادب میں مارکسی کرداروں کو منفی طریقے سے پیش کرنا، سوویت یونین کی ناکامی کو مارکسزم کی ناکامی سے جوڑنا وغیرہ۔۔۔ یہ سب اس ملک کے سیاسی اور مذہبی مقتدر حلقوں کو وارے کھاتا ہے۔ وہ یہ بھی جانتے ہیں کہ یہی وہ فکر ہے جو ان کی عمارت کو زمین بوس کر سکتی ہے۔ یہی فلسفہ ہے جو گیٹڈ کمیونٹی کے اردگرد بسنے والی کچی آبادیوں میں رہنے والوں کو اکسا سکتا ہے۔ اس لیے وہ مارکس سے خائف رہتے ہیں۔
یہ موقف ہے عامر رضا کا۔ ان کی کتاب “مارکس سے خائف لوگ” کی تقریب رونمائی کی نظامت قاسم یعقوب کر رہے ہیں، جبکہ پینل ڈسکشن میں ڈاکٹر روش ندیم، اکمل شہزاد گھمن اور آصف رشید شریک ہیں۔