Jaun hona koyi Mazaaq Nahi (Jaun Elia ki Ghazal Goyi ka Jaa’iza)
باغی، انقلابی، روایت شکن، مضطرب اور حزن پسند۔۔۔۔۔۔ بیسویں صدی کے آخری نصف میں ہونے والی شاعری میں اگر کسی کی آواز اپنا منفرد اسلوب رکھتی اور آسانی سے پہچانی جاتی ہے تو وہ جون ایلیا ہیں۔ جون کون ہیں؛ جون کیا ہیں؛ جون کیوں ہیں؟ جون کے مداح اور ناقدین، دونوں ان کی شاعری پربات کرتے ہوئے جانے انجانے میں ذات اور درون ذات کے انہی فلسفیانہ سوالوں کے گرد گھومتے رہ جاتے ہیں۔ جون کو بطور شاعر لیا جائے یا نثر نگار، احساس کی شدت کو قاری تک منتقل کرنے کی جو صلاحیت جون کے ہاں ہے، وہ بے مثال ہے۔
مشعل ریڈنگ کلب کے زیر اہتمام اس سیشن میں جون ایلیا کی غزل گوئی کا جائزہ لیا جائے گا۔ اس کے لئے شریک گفتگو ہیں راشد سلیم، عبدالستار اور آفاق نیر، جبکہ نظامت کی ذمہ داری ڈاکٹرروش ندیم نبھائیں گے۔